افسوسناک خبر: ضلع شگر کی انتظامیہ نہ اہلی سے علی صاحب کے گھرکے اندر پھنسے پانچ افراد جھلس کرلقمہ اجل بن چکے.انتظامیہ خاموش

یہ علی صاحب کی تصویر ہے۔ علی صاحب ضلع شگر کے گاوں ڈوکو کے رہائشی ہیں۔ یہ اپنے گھر کی راکھ
پر بیٹھے ہوے ہیں۔
کل رات ان پر قیامت گزری۔ گھر میں صبح صادق کے وقت، تقریباً تین بجے، اچانک آگ بھڑک اُٹھی۔ شائد چولہے کے قریب پڑی لکڑیوں میں آگ گئی تھی، یا بجلی کا سرکٹ شارٹ ہوگیا تھا۔ آگ جلد ہی پھیل گئی۔ گارے اور لکڑی سے بنا مکان جلد ہی شعلوں کی زد میں آگیا۔ علی کمرے کی کھڑکی کے راستے اپنے بیٹے کے ساتھ بحفاظت نکل گیا۔ لیکن گھر کے اندر موجود ان کی ستر سالہ بزرگ والدہ، خدیجہ صاحبہ، دو معذور بھائی، ولی صاحب اور غلام حسن صاحب، جن کی عمریں 30 اور 45 سال بتائی جارہی ہیں، اور علی کی دو بیٹیاں 9 سالہ نسرین اور 13 سالہ زہرہ موجود تھیں۔

محلے داروں نے بڑی تگ و دو کے بعد آگ پر جیسے تیسے قابو پالیا۔ لیکن ان کی کوششیں بارآور ہونے تک دو مکانات جل چکے تھے، اور گھر کے اندر پھنسے پانچ افراد جھلس کرلقمہ اجل بن چکے تھے۔
اب علی صاحب یاس اور الم کی تصویر بنے اپنے گھر کی راکھ پر بیٹھا ماتم کناں ہے۔ گھر جل گیا۔ خاندان کے پانچ افراد جھلس کر جان بحق ہوگئے۔ چند منٹوں میں اتنا بڑا سانحہ ہوگیا۔ علی کی جگہ کوئی بھی ہو، اس کے اعصاب جواب دیں گے۔ وہ تو شکر ہے کہ گاوں والوں نے سخت محنت کے بعد آگ پر قابو پالیا ورنہ اللہ جانے کتنی جانیں ضائع ہوجاتیں۔
فائر بریگیڈ؟ وہ کیا چیز ہے؟ شہروں میں فائر بریگیڈ نہیں ہے تو شگر کے دور افتادہ گاوں ڈوکو میں کونسی فائر بریگیڈ؟ کیسی حکومت؟ کونسی انتظامیہ؟
چند بوریاں، ایک خیمہ اور ہزاروں دلاسے ساتھ لئے ڈپٹی کمشنر صاحب آئیں گے، صبر کی تلقین کریں گے۔ معاوضہ دلوانے کا وعدہ کریں گے، اور ان کا فرض پورا ہوجائے گا!!
شگر کے ڈپٹی کمشنر صاحب زرا سیانے ہیں۔ انہوں نے شدید رنج اور غم کا اظہار کرتے ہوے ریلیف کا سامان بھجوانے کے ساتھ ساتھ ضلع بھر میں ایک روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا ہے۔
لیکن سوگ سے کیا ہوگا؟ پانچ جانیں واپس آئینگی؟ گھر دوبارہ تعمیر ہوگا؟ عزیزوں کو اپنی نگاہوں کے سامنے جل کر راکھ ہونے کا کرب ختم ہوگا؟
فائر بریگیڈ وقت پر کیوں نہیں پہنچا؟
نہیں ہے؟
کیوں نہیں ہے؟ فائر بریگیڈ کا قیام کس کی ذمہ داری ہے؟ آپ کو سوگ منانے کی تنخواہ ملتی ہے؟
محترم، جناب، عزت مآب۔۔۔ چھوڑیں یہ سوگ کا شوشہ ۔۔۔۔ سوگ مت منائیں۔ فائر بریگیڈ کا بندوبست کیجئے۔ عوام میں آتشزدگی سے بچاو کے لئے شعور کی بیداری کا کوئی مہم شروع کیجئے۔ اگلے سانحے کا انتظار مت کیجئے۔ ورنہ جلد ہی کوئی اور علی حسن گھر کی راکھ پر بیٹھا رو رہا ہوگا اور آپ خیمہ اورکمبل لے کر سوگ منانے آجائیں گے۔

Comments

Popular Post

A Comparative Essay about Culture of Pakistan and China

Impact of Political Instability on Economic Development in Pakistan: Sample Research Proposal

Shina Poetry: Fazal Ur Rehman Alamgir (Mai Lelei Dhaag Thei Chadarat u6atun)